حکوت جو شہباز شریف کو مورد الزام ٹھراتی رہی ہے کہ نواز شریف شہباز شریف کی ضمانت پر ملک سے باہر گئے ہیں اس لیے انہیں جوابدہ ہونا چاہیے اسی سلسلے میں حکومت نے انہیں خط کے ذریعے پیغام بھیجا اور کہا کہ نواز شریف نے 6 ہفتے میں وطن واپسی کی یقین دہانی کرائی تھی آج سال گزر گئے آپنے ان کی گارنٹی دی تھی کہ وہ بھاگنے والے نہیں اب آپ اس کا جواب دیں
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صدر میاں شہباز شریف نے میاں نواز شریف کی پاکستان واپسی سے متعلق اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کے خط کا جواب دیا ہے۔
شہباز شریف نے اپنے جواب میں کہا کہ اے جی پی کے خط سے تاثر ملتا ہے کہ یہ وفاقی کابینہ کی ہدایت پر لکھا گیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے خط کو زیر سماعت معاملے پر اثر انداز ہونے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں کیونکہ انہوں نے حلف نامے کی خلاف ورزی نہیں کی۔ میں حیران ہوں کہ اٹارنی جنرل نے بیان حلفی کا آخری پیراگراف کیوں نہیں پڑھا۔
قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یہ خط تمام متعلقہ قوانین کو نظر انداز کرکے سیاسی مقاصد کے لیے لکھا گیا ہے۔ خط میں میڈیکل بورڈ کی تشکیل، اس کے کام اور سفارشات کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ خط توہین عدالت ہے کیونکہ یہ معاملہ پہلے ہی لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔