شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جس کے نتیجے میں کیپٹن محمد اسامہ شہید جبکہ 2 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ جھڑپ کے دوران فوجیوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو دہشت گرد واصل جہنم ہوئے۔تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران سکیورٹی فورسز کی قیادت کرنے والے کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔ 24 سالہ کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد کا تعلق ضلع راولپنڈی سے ہے۔ انھوں نے اکتوبر 2020 میں پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق کیپٹن محمد اسامہ نے 4 سال تک دفاع وطن کا مقدس فریضہ انجام دیا، شہید کے سوگواران میں والد، والدہ، ایک بھائی اور چار بہنیں شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دہشت گرد کو ختم کرنے کے لئے آپریشن کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔