پاکستان میں مہنگائی کے سبب عوام کی ایک بڑی تعداد نے چنگچی میں سفر شروع کردیا تھا کیونکہ آٹو رکشہ عام عوام کی پہنچ سے دور تھا مگر پھر یہ چنگچی رکشہ کم عمر لڑکوں کے ہاتھ آگیا جس کے سبب حادثات میں بے پناہ اضافہ ہونے لگا اور یہ آلودگی کا بھی سبب بننے لگے جس کی وجہ سے حکومت کو ان رکشوں کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا -اور اب ان فیکٹریوں کو بھی سیل کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے جہاں ان کی باڈیز بنائی جاتی ہیں –
پنجاب حکومت نے چنگ چی رکشوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے 2 درجن سے زائد فیکٹریاں سیل کر دیں۔نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق لاہور میں غیر رجسٹرڈ چنگ چی رکشے بنانے والوں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے جس کے دوران مختلف علاقوں میں قائم 29 غیر قانونی چنگ چی فیکٹریاں سیل کر دی گئیں۔
صوبائی حکومت نے غیر رجسٹرڈ چنگ چی رکشے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد رجسٹرڈ نہ ہونے والے چنگ چی رکشوں کو بڑے شہروں سے باہر نکالنے کیلئے آپریشن شروع کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ پنجاب میں چنگ چی رکشوں کی 900 غیر قانونی ورکشاپس موجود ہیں۔لیکن ان رکشوں کے بند ہونے کے بعد لاکھوں افراد کے بے بروزگار ہونے کا خدشہ ضرور بڑھ گیا ہے اور ان لوگوں کو بھی بہت مشکل پیش آئے گی جو اپنے روزگار کے لیے یا بچوں کو سکول بھیجنے کے لیے اس سستی سواری کا استعمال کررہے تھے –