پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم نے ان کھلاڑیوں پر تنقید کی جو ڈومیسٹک کرکٹ میں سرگرمی سے حصہ نہیں لے رہے لیکن قومی ٹیم کے لیے کھیلنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔

ایک مقامی میڈیا چینل کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں،وسیم اکرم نے ان کھلاڑیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا جو پیسے کے لالچ میں T10 کرکٹ یا لیگ میں تو دلچسپی لیتے ہیں قومی ٹورنامنٹ جیسے ، قائد اعظم ٹرافی یا پاکستان کپ جیسے ٹورنامنٹ میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے ۔

“پاکستان ٹیم کے ساتھ جو کھلاڑی مصروف ہیں وہ تو ٹھیک ہیں لیکن دوسروں کا کیا ہوگا؟ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہر کسی اہم کھلاڑی کی یہی سوچ ہو جائے تو پاکستان کے لیے کون کھیلے گا ؟
ایک مقامی میڈیا چینل کے ساتھ حالیہ انٹرویو کے دوران، بائیں ہاتھ کے اسپن باؤلنگ آل راؤنڈر نے ڈومیسٹک کرکٹ سے اپنی غیر موجودگی کے بارے میں ایک مداح کے سوال کا جواب دیا۔

عماد نے وضاحت کی کہ ان کے دیگر لیگز کے ساتھ معاہدے ہیں ، اس کے علاوہ T10 کرکٹ میں حصہ لینا ان کی مجبوری ہے اسی لیے انہیں پاکستان میں کھیلی جانے والی قائد اعظم ٹرافی کے لیے وقت نکالنا مشکل ہوجاتا ہے –

غور طلب ہے کہ عماد وسیم نے ورلڈ کپ میچز سمیت پاکستان کے لیے 34 سالہ ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے ہیں -وہ پاکستانی اسکواڈ میں آخری بار 2020 میں راولپنڈی میں زمبابوے کے خلاف کھیلے تھے۔ اپنے ون ڈے کیریئر میں انہوں نے 55 میچ کھیلے ہیں، جس میں انہوں نے 986 رنز بنائے اور 44 وکٹیں حاصل کیں۔