پاکستان میں غریبوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ملک میں ون ڈش پارٹی کا حکم جاری کیا تھا جس پر کئی سال سختی سے عمل درآمد جاری رہا مگر پھر اس میں دوبارہ کئی ڈشز شامل کی جانے لگیں مگر اب مہنگائی بڑھ جانے کے بعد بیٹی کی رخصتی غریب باپ کے لیے مصیبت بن گئی ہے اس لیے نگران حکومت نے ایک بار پھر ون ڈش کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کا حکم جاری کردیا ساتھ ہی لوڈشیڈنگ کو پورا کرنے کے لیے شادی ہالز کو 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دی گئی -10 بجے کے بعد کھلے رہنے والے شادی ہالز ہر جرمانے کیے جائیں گے –
نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے شادی تقریبات میں ون ڈش اور اوقات کار کی پابندی پر سختی سے عملدر آمد کروانےکا حکم دے دیا۔وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے شادی تقریبات میں ون ڈش اور اوقات کار کی پابندی کی خلاف ورزی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ون ڈش اور اوقات کار کی پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے ہدایات جاری کر دیں۔
محسن نقوی نے ہدایت کی ہے کہ لاہور سمیت صوبہ بھر میں شادی تقریبات کے دوران ون ڈش اور رات 10 بجے کے اوقات کار پر من و عن عملدرآمد کرایا جائے اس کے بعد شادی ہال کو تالے لگادیے جائیں ۔ اس مرتبہ شادی ہالز کے ساتھ فارم ہاؤسز پر بھی اس اطلاق ہوگا -محسن نقوی نے حکم دیا کہ شادی ہالز کے ساتھ فارم ہاؤسز میں ہونے والی شادی تقریبات میں بھی ون ڈش یا اوقات کار کی پابندی کی خلاف ورزی پر بلاامتیاز کارروائی کی جائے اور ون ڈش یا اوقات کار کی پابندی نہ کرنے والوں کے خلاف کوئی رعایت نہ برتی جائے۔