اس وقت فلسطین کے ساتھ ایران اور لبنان کے ساتھ جو ملک کھڑا ہے وہ ترکی ہے -ترکی کے صدر طیب اردوان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا -ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کی وجہ سے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے رابطہ ختم کر دیا ۔ترک میڈیا کے مطابق رجب طیب اردوان کا کہا کہ نیتن یاہو سے ہم بات نہیں کریں گے،ان سے بات چیت خارج از امکان ہے۔
ترکیہ کے صدر کے بیان سے ایک ہفتہ قبل اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ ترکی کے ساتھ اپنے تعلقات کا دوبارہ سے جائزہ لے رہا ہے – اسرائیل اور حماس کی جنگ کے بعد سے طیب اردوان نے حماس کے حملوں کی بھی حمایت کی اور اسے اسرائیل کے جنگی جنون کا ری ایکشن قرار دیا تھا ۔اسرائیل ترکیہ سمیت دوسرے علاقائی ممالک سے سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے اپنے سفارت کاروں کو بھی واپس بلا چکا ہے۔
ترک صدر کے مطابق ایم آئی ٹی انٹیلی جنس کے چیف ابراہیم کلن ترکیہ کی جانب سے جنگ کے خاتمے کی کوشش اور ثالثی کے لیے معاملات کو دیکھ رہے ہیں اور اسرائیل سے بات کر رہے ہیں، وہ فلسطین اور حماس سے بھی بات مذاکرات کر رہے ہیں۔تاہم ترکیہ کے صدر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں ہونے والے ظلم و ستم پر نیتن یاہو تشدد کے بنیادی ذمہ دار ہیں اور وہ اپنے عوام کی حمایت سے محروم ہو چکے ہیں۔ انھوں نے اسرائیلی وزیراعظم کو ایک مشورہ بھی دے دیا اور کہا کہ نیتن یاہو کو چاہیے کہ وہ ایک قدم پیچھے ہیں اور یہ سب روک دیں۔
ترکی کے صدر طیب اردوان کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا اعلان
Leave a comment
Leave a comment