روزنامہ پاکستان کی خبر کے مطابق شیخ رشید پر 40 روز کے چلے کے دوران بہت برا سلوک کیا کیا گیا -ان پر کی جانے والی سختیوں کی وجہ سے ان کا وزن 30 کلو تک کم ہوگیا -شیخ رشید خود بھی ایک انٹرویو میں دبے لفظوں میں یہ کہ چکے ہیں کہ ان کا 40 دن کا چلہ بہت سخت تھا اتنا کمزور ہوگیا ہوں کہ کالج کے زمانے کا کوٹ بھی پورا آگیا ہے –
معروف قانون دان لطیف کھوسہ جو کھل دل کی بات کرتے ہیں آج پھر انھوں نے شیخ رشید کے حوالے سے لب کشائی کی اور شیخ رشید پر تشدد کئے جانے سے متعلق بڑا دعویٰ کر دیا۔ لاہور میں سپریم کورٹ رجسٹری کی عمارت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نے بتایا کہ جن دنوں وہ منظر عام سے غائب رہے ان کے سیل میں مکھیوں کی بہتات تھی۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کے سیل میں چوہے چھوڑے گئے، انہیں چپیڑیں ماری گئیں اور منہ پر کپڑا چڑھایا گیا۔
واضح رہے کہ شیخ رشید نے چند روز پہلے کہا تھا کہ ہم عظیم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، 9 مئی کے واقعات کی شدید مذمت کرتا ہوں اس کو پاکستان کی تاریخ کا بدترین دن سمجھتا ہوں اور آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی صلاحیتوں کو معترف ہوں ۔فوج کا حمائتی تھا ،ہوں اور مرتے دم تک رہوں گا -مجھے پاک فوج پر فخر ہے –