گزشتہ شب معروف عالم دین کے منجھلے بیٹے کی اچانک حادثاتی موت کی خبر نے کروڑوں پاکستانیوں کے دل زخمی کردیے -سب کے ذہن میں یہی بات آئی کہ طارق جمیل کے بیٹے کو دہشت گردوں نے مار دیا تاہم پھر ان کے گھروالوں کی جاب سے بتایا گیا کہ ان کے بھائی ذہنی مریض بن گئے تھے ان کو الیکٹرک شاکس دیے جارہے تھے اور اسی تکلیف سے تنگ آکر رات انھوں نے اپنے ہی گارڈ سے پسٹل لے کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا –
پولیس نے کہا ہے کہ مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم جمیل کی اتفاقیہ موت کی رپورٹ درج کرلی گئی ہے، کیونکہ گھر ولوں کو علم ہے کہ یہ قتل نہیں خودکشی ہے اس لیے ورثا کی درخواست پر عاصم جمیل کا پوسٹ مارٹم نہیں کرایا گیا، لاش قانونی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے۔
اس حوالے سے کل ہی طارق جمیل نے اپنے پرستاروں کو کے ساتھ اس خبر کی تصدیق ردی تھی کہ ان کے درمیان والے بیٹے عاصم جمیل حادثاتی طور پر انتقال کرگئے ہیں -خبر ٹویٹر پر شایکس (ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں مولانا طارق جمیل نے امت مسلمہ سے بیٹے کے لیے دعاؤں کی اپیل کی ہے ۔ مولانا طارق جمیل کاکہنا ہے کہ ’’آج تلمبہ میں میرے بیٹے عاصم جمیل کا انتقال ہوگیا ہے. اس حادثاتی موت نے ماحول کو سوگوار بنا دیا۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ اس غم کے موقع پر ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں. اللہ میرے فرزند کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے