چند روز قبل مبشر لقمان نے ایک بڑی خبر بریک کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم ،وکٹ کیپر محمد رضوان اور چیف سیلیکٹر نے مل کر ایک کمپنی بنائی ہے جس کی بدولت انہیں بین الاقوامی سظح پر فنڈنگ کی گئی ہے اور اب پاکستان کی ٹیم اور ورلڈ کپ میچز کا اللہ ہی حافظ ہے -اس پر سوشل میڈیا پر طوفان مچ گیا مگر اب تھ ان تینوں کھلاڑیوں کی جانب سے اس کی کوئی تردید نہیں آئی تاہم آج اس میں ایک پیش رفت ہوئی ہے کہ انضمام الحق چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کے لیے آئے جس کے بعد انہوں نے چیئرمین کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا۔
یاد رہے کہ کچھ دن قبل خبر آئی تھی کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق پلیئرز ایجنٹ کی کمپنی کے شیئرہولڈر ہیں ، محمد رضوان بھی مالکان میں شامل ہیں، ۔انضمام الحق ہی نے کھلاڑیوں سے مذاکرات کر کے انہیں تاریخ میں پہلی بار آئی سی سی کی آمدنی سے بھی شیئر دلایا جبکہ تنخواہوں میں بھی 202 فیصد تک اضافہ کرایا تھا بابر ،رضوان اور شاہین کی تنخواہیں 60 لاکھ کردی گئی تھیں جس پر سب حیران ہوئے تھے مگر میڈیا سمیت سب نے پاکستانی ٹیم کی ورلڈ کپ شمولیت کے سبب اس پر خاموشی اختیار کرلیتی ۔ انضمام الحق ،محمد رضوان اور پلیئرز کے ایجنٹ ایک ہی کمپنی ’’یازو انٹرنیشنل لمیٹیڈ‘‘ کے مالکان میں بھی شامل ہیں۔ کمپنی کا برطانوی رجسٹریشن نمبر1306 سے شروع ہوتا ہے، اس میں تینوں مالکان کا یکساں ایڈریس کول چیسٹر ،انگلینڈ کا لکھا گیا ہے، کمپنی میں تینوں کے شیئرز 25 فیصد سے زائد ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ انضمام پی سی بی سے 25 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ بھی وصول کرتے ہیں۔اب پاکستان ٹیم جس طرح اس ٹورنامنٹ میں ایکسپوز ہوئی ہے اس پر وطن آنے کے بعد انہیں آڑے ہاتھوں لیا جائے گا اور اب ان سب کا بھی احتساب ہوگا –