صدرمملکت عارف علوی نے کل عمران خان کو نہ صرف اپنا لیڈر قرار دیا بلکہ اس بات کی بھی گواہی دی کہ ان کے قائد اور بانی پی ٹی آئی کی دیانت اور حب الوطنی پر ان کو رتی برابر بھی شک نہیں ہے – اس باین کے بعد عارف علوی اور پی ٹی آئی کے درمیان جو فاصلے پیدا ہوگئے تھے وہ سمٹ کر رہ گئے ہیں اور پارٹی ترجمان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے انٹرویو کو ملکی حالات کا ایک بے لاگ اور جامع تبصرہ قرار دے دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر کا انٹرویو ملک میں جاری سیاسی و آئینی بحران کے حل کی ضرورت اجاگر کرتا ہے، شفاف انتخابات سے عوامی مینڈیٹ کی ناگزیریت پر صدر مملکت کی گفتگو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی مالی دیانت اور حبّ الوطنی پر صدر مملکت کی شہادت حقیقت کی آئینہ دار ہے۔ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پیچیدہ سیاسی، قانونی، عدالتی اور معاشی بحرانوں کا حل دستور کی بالادستی میں پوشیدہ ہے۔ صاف شفاف انتخابات ملک میں جمہوریت کی بقا و تسلسل کی کنجی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کےلیے لیول پلیئنگ فیلڈ کے بغیر صاف شفاف انتخابات کا تصور ہی نامکمل ہے۔ ریاست صدر مملکت کی گفتگو کی روشنی میں بحرانوں کے حل کی بامعنی تدبیر کرے۔ پی ٹی آئی نے ایک بار پھر ملک میں جلد از جلد شفاف اور منصفانہ انتخابات کرانے کی اپیل کردی پارٹی کا کہنا تھا کہ ملکی مسائل کا واحد حل انتخابات ہیں – بند کمروں میں فیصلوں کی بجائے انتخابات میں عوام کو فیصلہ کرلینے دیں کہ وہ کسے اپنا وزیراعظم منتخب کرتے ہیں –