مسلم لیگ نون کے وکلاء کی جانب سے عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ میاں نواز شریف ابھی بھی مکمل فٹ نہیں ہیں انہیں جیل بھیجنا ان کی صحت کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے وہ جیل نہیں کاٹ سکتے اس لیے انہیں گھر پر رہنے کی اجازت دی جائے -اس کے لیے پہلے پنجاب حکومت سے رابطہ کیا گیا – اور نواز شریف نے سزا معطل کرانے کیلئے محکمہ داخلہ پنجاب کو درخواست دی،نگران وزیراعلیٰ نے درخواست کا جائزہ لینے کیلئے نگران وزرا پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی، کمیٹی نے نوازشریف کے وکلا امجد پرویز اور عطا تارڑ کو شنوائی کا موقع دیا،کمیٹی نے نوازشریف کے معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی مکمل طور پر سنا جس کے بعد ان کی اپیل منظور کرلی گئی ۔ نگران پنجاب کابینہ نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کرنے کا تحریری حکم جاری کردیا،تحریری حکم ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ پنجاب شکیل احمد کی طرف سے جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ اور کابینہ ارکان کی منظوری کے بعد نوازشریف کی سزا معطل کی جاتی ہے۔

تحریری حکم میں کہا گیاہے کہ معالج کے مطابق نوازشریف کی طبیعت ابھی مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہے اور وہ جیل نہیں کاٹ سکتے، اسی معاملے پر صوبائی وزرا، بیوروکریٹس ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور دیگر پر مشتمل کمیٹی نے سفارشات تیار کیں، کمیٹی نے ماضی کی مثالوں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نوازشریف کی سزا معطل کرنے کی سفارش کی،تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کمیٹی ک سفارشات کو منظور کرنے کا حکم جاری کیا ۔تاہم مسلم لیگ نون کو اب یہ خطرہ لاحق ہوگیا ہے کہ شائید عدالت ان کے لیے مسائل پیدا کرے اگر ایسا ہوگیا تو نواز شریف کی مشکلات بہت بڑھ جائیں گی –