سیاست کی جتنی بھدی شکل ان 18 ماہ میں دیکھنے کو ملی ہے شائید اس سے پہلے اس کاتصور بھی نہیں تھا -تحریک انصاف کے لیے جان کی قربانی کا دعوٰیٰ کرنے والے 72 گھنٹوں میں خان کے خلاف پریس کانفرنس کرنے آگئے -اور اب ان کے بدترین حریفوں کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ مفاہمت کرنے پر تیار ہیں -آج کل مفاہمت کا تزکرہ زور و شور سے جاری ہے اور ہر پارٹی مفاہمت کی بات کرنے لگی ہے – محمد علی درانی کے بعد شیخ رشید بھی اس کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کررہے ہیں – جمعیت علماء اسلام اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مفاہمت کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔

جیو نیوز کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی سے ملاقات میں قومی مفاہمت کے ایجنڈے پرکردار کا فیصلہ کیا ہے، اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد پہلے مرحلے میں سیاسی جماعتوں میں رابطوں اور مفاہمتی ایجنڈے پر اتفاق رائے پر کام ہوگا، اور ملک میں عوام کے کپتان کے ساتھ جڑے رہنے کے بعد قومی مفاہمت کے ایجنڈے پر مشاورت کیلئے پی ٹی آئی سے بات چیت کا بھی امکان ہے -9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی بھی بیک فٹ پر آگئی ہے – پی ٹی آئی پہلے ہی قومی مفاہمت کے ایجنڈے پر اتفاق کر چکی ہے علی محمد خان بھی مل کر چلنے کی بات کررہے ہیں جبکہ حال ہی میں 4 سال بعد وطن لوٹنے والے نواز شریف بھی مینار پاکستان جلسے میں قومی مفاہمت کا اعلان کر چکے ہیں۔