پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے والے زیادہ تر ارکان اسمبلی نے استحکام پاکستان پارٹی جوائن کی تو خیال تھا کہ یہ اس بار الیکشن میں کنگز پارٹی بنے گی مگر یہ جماعت ایک بھی جلسہ نہ کرسکی جس کی وجہ سے اس کو بہت زیادہ تنقید بھی سہنی پڑی -علیم خان اور جہانگیر ترین کو طاقت ور حلقوں سے بھی گلہ ہے کہ جو وعدے ان کے ساتھ کیے گئے تھے ان پر عمل درآمد نہیں ہوا -ان کا خیال ہے کہ ان کی جماعت کی نسبت نون لیگ کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے -اس لیے آج علیم خان ایک بار پھر تحریک انصاف اور پی ڈی ایم پر برس پڑے –
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبد العلیم خان نے کہا ہے کہ عوام تحریک انصاف اور پی ڈی ایم دونوں سے بیزار ہیں- آج لاہور میں پارٹی کی تنظیم نو کے لحاظ سے علیم خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور تنظیمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں پارٹی ڈسپلن کےلیے نوریز شکور، رانا نذیر، چوہدری ظہیر، طالب نکئی اور رانا اسلم پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی۔اس موقع پر صدر آئی پی پی علیم خان نے کہا کہ الیکشن سے متعلق کوئی ابہام نہیں، آئی پی پی کی انتخابی مہم جلد شروع کردی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کا ستیاناس کیا تو پی ڈی ایم نے اس سے ایک قدم آگے بڑھ کر سوا ستیاناس کیا ۔ انھوں نے اس بات کی تردید کی کہ آئی پی پی کنفوژن کا شکار ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم مضبوط اور واضح بیانیہ دے رہے ہیں، عام آدمی کیلئے استحکام پاکستان پارٹی ہی چوائس ہے ۔ انھوں نے اپنی پارٹی کے رہنماؤں کو کہا کہ باہر نکلیں، عام آدمی تک پہنچیں ہماری جماعت کے ذریعے ہی ملک میں حقیقی تبدیلی آئے گی۔
