پاکستان کے موجودہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور وزیرداخلہ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے -ماضی میں کہا جارہا تھا کہ یہ جماعت اگلے انتخابات میں پیپلز پارٹی سے الحاق کرے گی مگر اب یہ فیصلہ تبدیل ہوگیا ہے اور باپ پارٹی نے مسلم لیگ نون میں جم ہونے یا اتحاد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے -�بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) نے آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ چلنے کا اعلان کر دیا۔

 

 

ترجمان بلوچستان عوامی پارٹی سینیٹر کہدہ بابر نے اپنے بیان میں کہا کہ شہباز حکومت میں (ن )لیگ کے اتحادی تھے، مستقبل میں نون کے ساتھ ہی چلیں گے، نوازشریف کی وطن واپسی کا خیرمقدم کرتے ہیں، ان کی واپسی ملک کے لیے خوش آئند ہے، ملک سیاسی و معاشی استحکام کی طرف بڑھے گا۔تاہم اس سے پہلے باپ پارٹی نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کررکھا تھا اور 2018 سے اپریل 2022 تک وہ عمران خان کی حکومت کا حصہ تھا –

دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی نے بھی پیپلز پارٹی سے دوری اختیار کرنے کا عندیہ دے دیا آج اے این پی کے رہنما رہنما غلام احمد بلور جاتی امرا ءپہنچے جہاں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اداروں نے نوازشریف کا ساتھ دیا تو نوازشریف ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکیں گے۔ الیکشن وقت پر ہونا چاہیے، آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بات چیت ہوگی۔