دنیا بھر میں “ریش ڈرائیونگ” کرنے والے ڈرائیوروں کو جرمانے کیے جاتے ہیں مگر بعض اوقات یہ جرمانے ایسے کیے جاتے ہیں جو دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں -ایسا ہی کچھ امریکہ میں تیز گاڑی چلانے والے کے ساتھ ہوا -امریکی ریاست جارجیا میں ایک شخص کو 55 میل فی گھنٹہ کی بجائے 90 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے پر 14 لاکھ ڈالرز جو تقریبا 11 کروڑ 65 لاکھ پاکستانی روپے بنتے ہیں ، جرمانہ ہوگیا۔

 

 

 

جارجیا کے شہر سوانا کے رہائشی کونر کاٹو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جرمانے کی رقم دیکھ کر انہوں نے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کا رخ کیا تاکہ معلوم ہوسکے کہ اتنی رقم کا ٹکٹ غلطی سے تو نہیں بھیج دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ‘مجھے فون پر ایک خاتون نے کہا کہ تیز رفتاری سے گاڑی چلانے پر لوگوں کی جان کی حفاظت کی غرض سے 14 لاکھ ڈالرز جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے، میں نے کہا کہ یہ شاید ٹائپنگ کی غلطی ہے، جس پر خاتون نے کہا کہ نہیں آپ کو یہ جرمانہ ادا کرنا ہی پڑے گا ہاں البتہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ اس میں آپ کو کوئی پرابلم ہے تو آپ کو 21 دسمبر کو عدالت میں پیش ہونا ہوگا’۔حکام کے مطابق یہ سافٹ وئیر زیادہ سے زیادہ ممکنہ جرمانے کو ٹکٹ پر درج کر دیتا ہے جس کے بعد عدالت کی جانب سے حتمی رقم کا تعین کیا جاتا ہے۔اب جب یہ شخص عدالت سے رجوع کرے گا تو عدالت بتائے گی کہ اس کے اس مسئلے کا حل کیا ہے مگر لگتا یہی ہے کہ کمپیوٹر کی غلطی نے اس غریب کی نیندیں اڑادی ہیں ،اسے عدالت سے جلد ریلیف مل جائے گا مگر اب وہ ساری زندگی 55 کلومیٹر کی رفتار سے اوپر گاڑی نہیں چلائے گا –