پنجاب حکومت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملزمان کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔جس کے مطابق تمام ملزمان کا ٹرائل لاہور کی سینٹرل جیل میں ہوگا،عسکری ٹاور کے علاوہ تھانہ شادمان پر حملے کے مقدمے کا ٹرائل بھی جیل میں ہوگا، پراسیکیوشن نے ملزمان کے خلاف چالان مکمل کرکے عدالت میں جمع کرارکھے ہیں۔
سپیشل پراسیکیوٹر فرہاد علی شاہ نے کہاکہ جناح ہاؤس حملہ کیس میں گرفتار تمام ملزمان کا ٹرائل جیل میں ہوگا، ،جج ارشد جاوید جیل میں جا کر ملزمان کا ٹرائل کریں گے، ان کا کہنا تھا جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملزمان کی تعداد بہت زیادہ ہے،ملزمان کو روز جیل سے عدالت لاہور اور واپس لے جانا مشکل ہوگا،ہماری کوشش یہی ہے کہ مقدمے کا ٹرائل جلد از جلد مکمل کرائیں،سپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ اے ٹی سی رولز کے تحت جناح ہاؤس حملہ کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی،چیئرمین پی ٹی آئی کی جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت خارج ہوئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کیونکہ اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں اس لیے ان کو بذریعہ ویڈیو لنک جیل ٹرائل میں شامل کیا جائے گا۔ بعض صحافیوں کا خیال یہی ہے کہ 21 اکتوبر سے پہلے پہلے ان کو سزا سنادی جائے گی تاکہ نواز شریف کی راہ ہموار کی جاسے مگر جیل میں کیے گئے فیصلوں پر بہت زیادہ تنقید بھیہوگی اور اسے دیگر عدالتوں میں چیلینج بھی کیا جائے گا – –