نواز شریف کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ شائید اب وہ وطن واپس نہیں آئیں گے مگر آج شہباز شریف نے اس بارے میں کھل کر بتادیا کہ کسی کو اس بارے میں شکوک نہیں ہونا چاہیے کہ نواز شریف وطن واپس آرہے ہیں یا نہیں -نواز شریف کی واپسی کا فیصلہ ہوگیا ہے اور وہ اب دوست ممالک کے دورے مکمل کرکے 21 اکتوبر کو وطن پہنچ رہے ہیں – شہبازشریف نے کہاہے کہ نوازشریف 21اکتوبر کو واپس آ رہے ہیں،یہ سوال اب بار بار نہیں پوچھنا کہ نواز شریف آ رہے ہیں یا نہیں۔
انھوں نے اپنی16 ماہ کے دور حکومت کے حوالے سے کہا کہ 16ماہ کی حکومت میں دھرنوں اور سیلاب جیسے چیلنجز درپیش تھے،ہماری 16ماہ کی مخلوط حکومت میں چیلنجز اور مشکلات تھیں،آئی ایم ایف کا بڑا چیلنج ہمارے سامنے تھا، پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف کیساتھ شرائط طے کی تھیں،پی ٹی آئی حکومت نے ذاتی مقاصد کیلئے ریاست تباہ کرنے کا فیصلہ کیاتھا،حکومتی کوششوں سے آئی ایم ایف معاہدہ ہوا، آئی ایم ایف کے سامنے ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے،ملک دیوالیہ ہو جاتا تو سری لنکا سے بھی زیادہ براحال ہونا تھا،اگر پاکستان دیوالیہ ہوتا تو آج سڑکوں پر جلوس نکل رہے ہوتے،صنعتوں سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہو جاتے، ملک دیوالیہ ہو جاتا تو ایل سیز نہ کھلتیں، ادویات نہ ملتیں،پٹرول پمپوں پر لائنیں لگی ہوتیں۔