چیئرمین پی ٹی آئی کے صدر عارف علوی سے مایوسی کے اظہار سے متعلق علیمہ خان کے بیان پر صدر عارف علوی نے اپنا ردعمل دے دیا -صدر مملکت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ الیکشن وقت پر ہوں تا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن کے عمل میں حصہ لینے کا موقع ملے۔بیان کے مطابق 6 ستمبر کو چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں آگاہ کیا جا چکا تھا کہ آرٹیکل 48 کی شق 5 کے تحت آئین نے صدر کو اختیار دیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90 دنوں کے اندر انتخابات کا اعلان کریں۔
انھوں نے اس بات کو پھر دہرایا کہ ملک میں عام انتخابات آئین کی رو سے 6 نومبر کو ہونے چاہیں ۔ کسی بھی سیاسی جماعت کو الیکشن کے عمل سے باہر رکھنا جمہوریت کی روح کے ساتھ نا انصافی ہوگی۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے مایوس ہیں کیونکہ وہ آئینی کردار نہیں نبھا سکے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی صدر پر مایوس ہیں کہ وہ آئینی کردار نبھا نہیں سکے جس کے اختیارات ان کے پاس تھے ، صدر نے 90 دن میں الیکشن کروانے تھے لیکن انہوں نے اپنا اختیار استعمال نہیں کیا اور الیکشن کمیشن کی کورٹ میں بال ڈال کر ایک طرف ہوگئے ۔مگر لگتا یہی ہے کہ عارف علوی سب کو خوش کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور یہی وقت کا تقاضا بھی ہے کیونکہ ہر وقت جزباتی فیصلے کرتے رہنا ملک قوم کے لیے مسائل پیدا کرسکتا ہے –