پاکستان میں اس وقت آشوب چشم کی وبا نے پنجاب میں اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں اور ہر گلی میں آپ کو اس بیماریسے متاثر مریض نظر آرہے ہیں -اس کا زیادہ تر شکار خواتین اور بچے ہورہے ہیں -اب ڈاکٹروں نے اس سے بچنے کا آسان حل بتادیا ہے – نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ آشوب چشم کیلئے کوئی خاص ادویات نہیں کیونکہ یہ بیماری ایک شخص سے دوسرے کو لگ رہی ہے اس لیے اسے قرنطینہ کے ذریعے روکا جاسکتا ہے۔لاہور میں ایک سیمینار سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ آشوب چشم کی وجہ سے آنکھوں کی ادویات بلیک میں فروخت ہوئیں، افسوس ہے کہ آئی ڈراپس پر منافع خوری ہورہی ہے۔

ڈاکٹر جاوید اکرام نے کہا کہ دنیا میں ڈینگی صرف بچوں کی بیماری ہے اور پاکستان واحد ملک ہے جہاں ڈینگی بڑوں میں ہے، پاکستان میں ڈینگی مردوں میں زیادہ ہوتا ہے اور پاکستان میں ڈینگی کی بیشتر اقسام رپورٹ ہورہی ہیں، ہمارے لیے ڈینگی کا تدارک ایک مشکل کام ہے۔انھوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ لاعلمی کی وجہ سے ڈینگی کے بچاؤ کے لیے بڑے شہروں میں ڈینگی سپرے کیے گئے جس کے سبب ڈینگی مچھروں کی قوت مدافعت بڑھ گئی اور وہ اور مہلک ہوگئے -ان کا کہنا تھا کہ ڈینگی سپرے سے اجتناب کیا جائے کیونکہ اس سے یہ وبا کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے –