مسلم لیگ نون میں اختلافات کی خبریں بڑھتی جارہی ہیں -نواز شریف اور مریم جارحانہ پالیسی کے ذریعے انتخابات کی کیمپین چلانا چاہتے ہیں جبکہ شہباز شریف مفاہمت کے تحت پاکستان میں رہنا اور سیاست کرنا چاہتے ہیں -اس پر اب نون لیگ کے حمائتی صحافی بھی کھل کر بات کرنےلگے ہیں اور وہ بھی نواز شریف کو شہباز شریف کی بات پر عمل کرنے کا مشورہ نواز شریف کو دے رہے ہیں -مگر ووٹ نواز شریف کو پڑتا ہے اس لیے بیانیہ بھی انہی کا چلنا چاہیے اس پر اب اسحاق ڈار نے بھی بات کی ہے -سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں اختلافات ہو سکتے ہیں مگر بیانیہ صرف نواز شریف کا چلے گا۔

نجی ٹی وی ے گفتگو کے دوران وابق وزیرخزانہ نے کہا کہ نوازشریف نے اپنے ساتھ زیادتی کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا، تاریخ میں کوئی اتنی جلدی بے نقاب نہیں ہوا جیسے یہ ہوئے ہیں۔ زیادتی کرنے والے بے نقاب ہو چکے، اللہ تعالیٰ ہی ان کا احتساب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی موجودہ لہر کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، 2013 میں بھی دہشت گردی عروج پر تھی، ہم نے ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے ذریعے پاک فوج کے ساتھ مل کر قابو پایا۔ رواں الیکشن میں ہماری کوشش ہے قوم نوازشریف کو بھاری تعداد میں ووٹ دے، ہمیں اکثریت ملی تو مشکل فیصلے کر سکیں گے۔مگر کیا ان کا یہ بیانیہ نون لیگی سپورٹر کو اپنی طرف مائل کرسکے گا اس کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جسکتا -اب پوری قوم کی نظرین اس طرف ہیں کہ میاں صاحب جب پاکستان آتے ہیں تو ان کے ساتھ عدالتیں کیا کرتی ہیں اور عوام ان کے جلسے میں کتنی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں –