اس وقت پاکستان میں نئی سیاسی جماعتیں بنانے کا موسم تو چل رہا ہے مگر جتنی بھی جماعتیں بنی ہیں ان کو عوام کی جانب سے کوئی پزیرائی نہیں ملی اور استحکام پارٹی نے تو ابھی تک اپنا ایک بھی جلسہ نہیں کیا البتہ پرویز خٹک کا یہ شوق ایک جلسے کے بعد ہی دم توڑ گیا جس میں 5 ہزار لوگوں نے بھی شرکت نہیں کی -اب شاہد خاقان عباسی بھی نئی پارٹی بنانے کا سوچ تو رہے ہیں مگر ان کو بھی کوئی رسپانس ملے گا یا نہیں یہمشکل ہے مگر اس میں سب سے اہم چیز یہ ہوگی کہ وہ پیپلز پارٹی ،مسلملیگ ن اور تحریک انصاف کے کتنےممبران قومی اور صوبائی اسمبلی کو اپنے ساتھ ملاتے ہیں یہ بہت اہم ہوگا -شاہد خاقان عباسی پہلے تو اس بات کا اظہار نہیں کررہے تھے مگر اب وہ کھل کر اپنا ارادہ ظاہر کررہے ہیں -سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک کو نئی سیاسی جماعت کی ضرورت ہے ، ایسی جماعت جس کا مقصد واضح ہو کہ کیا کرنا ہے اور کیسے کرنا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج جو ملک کے حالات ہیں ، اس میں ایک نئی اور مؤثر جماعت بنے گی، نئی پارٹی کا مقصد اگر اقتدار ہے تو پھر بات نہیں بنے گی ’اقتدار تو کسی اور طریقے سے ملتا ہے‘۔ انہوں نے کہاکہ 35 سال سے ن لیگ کیساتھ ہوں آج میرے پاس لوگوں کے سوالات کا جواب نہیں ہے۔ ہم وہ فیصلے نہیں کر پائے جس کی ضرورت تھی۔ 16ماہ بہت ہوتے ہیں اصلاحات کا کوئی عمل شروع نہیں کیا-ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ نے 16 ماہ کی حکومت لے کر اپنی سیاست کا جنازہ نکال دیا ہے ن مریم کی قادت سے وہ ن لیگ سے خوش نہیں ہیں اسی لیے انھوں نے صاف کہ دیا کہ نون لیگ کی سیاست کو اب وہ پسند نہیں کرتے اور اب وہ اس جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن بھی نہیں لڑیں گے –