نواز شریف کے فوج مخالف بیان کے بعد مسلم لیگ نون میں شدید بے چینی پیدا ہوگئی تھی اور یہ بھی اطلاعات تھیں کہ بہت سے نون لیگ کے ممبران قومی اسمبلی نے نون لیگ کا ٹکٹ لینے سے بھی انکار کردیا تھا اور کہا تھا کہ اگر نواز شریف نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہ کی تو وہ نون لیگ چھوڑ دیں گے اس پر لندن میں ایک بار پھر نون لیگ کی سی ای سی کا اجلاس ہوا جس کے بعد نواز شریف نے اپنے رویے میں لچک لانے کا فیصلہ کرلیا – لندن میں مسلم لیگ(ن)کے اہم اجلاس میں پارٹی بیانیے اور منشور کےلئے کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اجلاس میں نواز شریف نے تمام سی ای سی ممبران سے تجویز طلب کرلیں، 7 کے اندر اندر تحریری طور پرتجاویز نوازشریف کو دی جائیں گی۔ نون لیگ نے دوران اجلاس اس بات پر اتفاق کیا کہ دیگر معاملات کے بجائے صرف معاشی اہداف کی جانب توجہ مرکوز رکھی جائے ۔ قائد ن لیگ نے رہنماں کو ہدایت کی کہ ادھر ادھر کے بجائے ن لیگ صرف معاشی اہداف کی جانب توجہ مرکوز رکھے۔ دوسری جانب پارٹی رہنماوں کے تحفظات کے پیش نظر نوازشریف تمام معاملات براہ راست خود دیکھیں گے۔اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف، ن لیگ کی جانب سے وزیراعظم کے متفقہ امیدوار ہیں، نواز شریف کی سربراہی پر کسی بھی سینئر ممبر کو اعتراض نہیں ہو گا۔