پاکستان کے سابق کپتان جن کی کپتانی میں پاکستان کی ٹیم 2011 میں سیمی فائنل تک پہنچی تھی پاکستان کی ٹیم سے بہت توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں کیونکہ پاکستان کی ٹیم ون دے کی نمبر ون ٹیم ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتی ہے اس کے پاس بابر رضوان امام اور فخر جیسے تجربہ کار بیٹسمین ہیں اور شاہین ،نسیم اور حارث جیسے میچ وننگ باؤلر جبکہ شاداب نواز اور افتخار جیسے آل راؤنڈر -لیکن شاہد آفریدی سمیت پوری قوم چاہتی ہے کہ عماد وسیم کو ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل ہونا چاہیے – شاہد خان آفریدی نے ورلڈ کپ کے لیے اپنے طور پر ممکنہ پاکستانی سکواڈ کا اعلان کر دیا۔ شاہد آفریدی کی طرف سے اس ممکنہ ٹیم میں کچھ ایسے کھلاڑی بھی شامل کیے گئے ہیں جو طویل عرصے سے قومی ٹیم سے باہر ہیں۔ شاہد آفریدی نے اپنی گفتگو میں عماد وسیم، حسن علی اور ارشد اقبال کی تعریف کی، جو کافی عرصے سے ٹیم کا حصہ نہیں بن سکے
ایک ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے اپنی ٹیم میں بابر اعظم کو کپتان اور شاداب خان کو نائب کپتان مقررا کیا۔ اور ان کا ساتھ د ینےوالوں میں انہوں نے فخر زمان، امام الحق، سلمان علی آغا، افتخار احمد، محمد رضوان (وکٹ کیپر) ، سعود شکیل، عماد وسیم، شاہین آفریدی، حارث رﺅف، اسامہ میر، زمان خان، ارشد اقبال اور حسن علی کو شامل کیا۔
شاہد آفریدی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جب تیز باﺅلرز کو چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے تو عماد جیسے باصلاحیت باﺅلر کا ٹیم میں شامل ہونا بہت ضروری ہوتا ہے۔ عماد وسیم نئی گیند کے ساتھ مخالف ٹیم کے لیے بہت خطرناک ہو سکتا ہے۔ارشد اقبال بھی ایک مضبوط باﺅلر ہے۔ جن پچوں پر پاکستان کے ورلڈ کپ میچز ہونے جا رہے ہیں وہاں ارشد اقبال کی ضرورت ہو گی۔اب اگر بابر عماد کو بھی ٹیم میں شامل کرلیتے ہیں تو پاکستان کے ورلڈ کپ جیتنے کے چانسز بہت بڑھ جائیں گے کیونکہ عماد وسیم اس وقت لیگ میچز میں زبردست پرفارم کررہے ہیں –
