چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بغیرپروٹوکول سپریم کورٹ پہنچ گئے،چیف جسٹس پاکستان اپنی ذاتی گاڑی میں عدالت آئے ۔ان کے عملے نے قاضی صاحب کو ویلکم کیا تو قاضی صاحب نے ان سے ایک ہی بات کی کہ سپریم کورٹ میں لوگ خوشی سے نہیں مجبوری میں آتے ہیں ان کو مہمانوں کی طرح ٹریٹ کرنا -انھوں نے آجج کی سماعت میں یہ بھی اہم ریمارکس دیے کہ ہمارا کام ان 57 ہزار کیسز کو نبٹانا ہے جو سالہا سال سے سپر یم کورٹ میں پینڈنگ ہیں –

آج کے دن کی اہم پیش رفت یہ بھی تھی کہ قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کا پروٹوکول اور گاڑی لینے سے انکار کردیا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 1800سی سی عام گاڑی میں سپریم کورٹ پہنچے، ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کیلئے گھر سے سپریم کورٹ آتے ہوئے روٹ بھی نہیں لگایا گیا، چیف جسٹس پاکستان کیساتھ عامججز والی سکیورٹی ہی دی گئی ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سپریم کورٹ آمد پر انہیں اسلام آباد پولیس کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا جانا تھا لیکن نئے چیف جسٹس نے گارڈ آف آنر لینے سے انکار کردیا۔چیف جسٹس نے پولیس کواپنی ذمہ داری دل جمعی سے ادا کرنے کی ہدایت کی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سپریم کورٹ آمد پر عملے نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر عملے سے گفتگو میں چیف جسٹس نے کہا کہ آج میری بہت ساری میٹنگز اور فل کورٹ ہے، آپ سب کا تعاون چاہیے۔اس کے بعد انوں نے 16 ممبران پر مشتمل فل کورٹ کی سربراہی کی جو میڈیا نے براہ راست لوگوں تک پہنچائی -اس سے لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہم عدلیہ کا وقار بحال ہوتے دیکھیں –