جب سے نواز شریف کے قریبی ساتھی فواد حسن فواد کی نگران حکومت میں شمولیت کا اعلان ہوا پیپلز پارٹی سمیت بہت سی سیاسی جماعتوں نے یہ کہنا شروع کردیا کہ یہ موجودہ نگران حکومت غیر جانبدار نہیں بلکہ پی ڈی ایم کی ہی بی ٹیم ہے اور یہ سابقہ حکومت کا تسلسل جاری ہے اسی لیے نون لیگ کے علاوہ سب کو احتساب سے ڈرایا جارہا ہے -اس پر پوری دنیا میں پاکستان کی رسوائی ہوئی تو اب اس پر الیکشن کمیشن کی نگران حکومت کو واضح ہدایات آگئیں – الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری سید توقیر شاہ کو خط لکھا ہے ، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسےافراد کو نگران کابینہ کا حصہ نہ بنایا جائے جو سیاسی وابستگیاں رکھتے ہوں ۔
الیکشن کمیشن کےسیکریٹری ظفر اقبال کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کابینہ ارکان کا تقرر کرتے وقت ان افراد سے اجتناب کیا جائے جن کی سیاسی وابستگی ہو، عام تاثر ہے کہ نگران حکومت سابقہ حکومت کا تسلسل ہے، ایک سیاسی جماعت نے حالیہ پریس کانفرنس میں اس طرف نشاندہی کی اور نگران حکومت پر الزام لگایا کہ وہ سابقہ حکومت کی وراثت لیکر چل رہی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سینیئر سول سرونٹس کی اہم عہدوں پر تقرری کے وقت غیر جانبداری کو سامنے رکھا جائے۔