پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ جو آجکل روپوش ہیں اور ٹویٹر کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں -ایک بار پھر انھوں نے آنے والے حالات کی پیشن گوئی کردی – شیخ رشید نے کہا ہے کہ ملک سول نافرمانی کی تحریک کی جانب بڑھ رہا ہے، الیکشن کب ہوں گے، کوئی نہیں جانتا۔

 

انھوں نے ججز اور حکومت میں بیٹھے افراد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا ہے کہ2023 آئین اور عدلیہ پر عملدرآمد کے لحاظ سے تاریک ترین سال ہے یہ کہہ کر انہوں نے سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے نگران وزیر خزانہ بھی بول پڑی ہیں کہ معاشی اور اقتصادی مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے اور 24 کروڑ لوگ آئی ایم ایف کے رحم و کرم پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ13جماعتیں جو ملک کو معاشی مسائل کے سمندر میں ڈبو کر گئی ہیں وہ بھی اب مگرمچھ کے آنسو رو کر احتجاج کا حصہ بننے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انھوں نے ایک بار پھر الیکشن کو اس کا واحد حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک سیاسی استحکام نہیں ہوگا اس وقت تک معاشی اور اقتصادی استحکام نہیں آ سکتا ۔ انھوں نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 85روپے پر چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی اور 220روپے پر چینی امپورٹ کرنے جا رہے ہیں۔ 75سال سےچینی مافیا اور آٹا مافیا نے ہمیشہ غریب کو لوٹا، غریب کا خون چوس کر اپنے مفادات حاصل کیے۔ شیخ رشید اکثر خوفناک قسم کی پیشن گوئیاں کرتے رہتے ہیں اس کے علاوہ وہ منظر عام پر آنے کے دعوے بھی کرتے ہیں مگر 9 مئی کے واقعات کے بعد سے ان کو کبھی بھی عوام میں نہیں دیکھا گیا -البتہ وہ خفیہ مقامات سے ویڈیو پیغامات کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہتے ہیں –