سویڈن میں ایک بار پھر انتہائی تکلیف دہ واقعہ دہرایا گیا جس نے کروڑوں مسلمانوں کے دل زخمی کردیے – سویڈن میں رہنے والےملعون اور بدبخت شخص سلوان مومیکا نے ایک بار پھر پاکستانی سفارتخانے کے سامنے قرآن مجید کو نذرآتش کر دیا، جہاں اس بار ایک پاکستانی شہری نے کتاب اللہ کی بے حرمتی پر شدید احتجاج کیا اور آگے بڑھ کر ملعون کو اس ناپاک حرکت سے روکنے کی کوشش کی۔

 

ایکسپریس ٹربیون کے مطابق پاکستانی سفارت خانے کے سامنے ملعون شخص کی یہ حرکت ملک شہزاد نامی پاکستانی شہری برداشت نہ کر سکے اور اسے روکنے کی کوشش کی تاہم وہ پولیس کے حفاظتی حصار میں تھا، اس افسوسناک واقعے کا ایک اور سیاہ پہلو یہ ہے کہ پولیس اہلکاروں نے ملک شہزا کو پکڑ لیا اور ایک طرف لے گئے اور اسی پر مقدمہ بھی قائم کردیا ۔یہ دنیا کی مہزب قوموں کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی شخص کو قانون کی خلاف ورزی پر تحفظ اور برائی کو روکنے اور شرنہ پھیلانے کی بات کرنے والے کو قانون کی گرفت میں لیا گیا ہو -اب اس پر دنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے سخت ری ایکشن آئے گا –
ملک شہزا نے وہاں سے روتے ہوئے ملعون کو مخاطب کیا اور کہا کہ ”مہربانی کرو، قرآن مجید کو مت جلاﺅ۔ تم جو کر رہے ہو، وہ اچھی بات نہیں ہے۔ ۔ میری حال ہی میں بائی پاس سرجری ہوئی ہے۔ میری طبیعت بھی ٹھیک نہیں ہے یہ واقعہ میری نیندیں اڑا دے گا۔ تم ایسا کیوں کر رہے ہو؟ اس نے اپنے ملک کی پولیس سے بھی سوال کیا کہ پولیس اس کی اجازت کیوں دے رہی ہے؟“
تاہم اس شکایت کا الٹا اثر لیا گیا اور پولیس نے ملک شہزا کو خاموش کرا دیا اور وہاں سے دور لے گئے۔ ملک شہزا د کے اس طرح غم و غصے کا اظہار کرنے کے بعد ملعون کو پولیس سکیورٹی میں گاڑی میں بٹھا کر دوسری جگہ لے گئی۔مگر اس کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی جو انتہائی قابل مذمت ہے – �اس ملعون کو قرآن پاک شہید کرنے پر ایک مسلمان کی جانب سے باکسنگ گلوز پہن کر مارا پیٹا بھی گیا مگر یہ شیطان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا –