پوری قوم آج اس انتظار میں تھی کہ نگران حکومت بجلی کے بلوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کے ساتھ ویڈیو لنک ورچوئل میٹنگ کے بعد اچھی خبر سنائے گی مگر ہوا اس کے بالکل برعکس نگران حکومت کی جانب سے صاف بتادیا گیا کہ موجودہ صورتحال میں کسی بھی قسم کا ریلیف عوام کو نہیں دیا جاسکتا -میٹنگ کے دوران سابق گورنر سٹیٹ بینک جو اس وقت ملک کی نگران وزیرخزانہ ہیں ، نے ایک اور پریشان کرنےوالی بات کردی ان کا کہنا تھا کہ میں تو یہ سوچ رہی ہوں کہ مجھے یہ عہدہ ہی نہیں لینا چاہیے تھا -یہ اس بات کی غمازی ہے کہ آئندہ آنے والے کئی ماہ عوام کا اور امتحان لینے والے ہیں اور ابھی انہیں مزید مہنگائی کا سامنا کرنا پڑے گا -اور اب اس کا ایک اور اشارہ آگیا حکومت نے عوام پر بجلی کے بعد پیٹرول بم گرانے کی تیاریاں کرلیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کی خبر کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15روپے فی لٹر اضافے کا امکان ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 10روپے فی لٹر اضافہ ہو سکتا ہے،جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 14روپے فی لٹر اضافہ متوقع ہے۔وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے آئندہ 15روز کیلئے پیٹرولیم قیمتوں کا اعلان کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک دو روز میں بجلی کی قیمت میں 2روپے 7پیسے اضافے کا بھی امکان ہے- اگر اب بجلی اور پٹرول کے نرخ بڑھتے ہیں تو عوام جو پہلے سے ہی مظاہروں کے لیے تلی بیٹھی ہے وہ سڑکوں پر آئے گی اور اگر ان کے ساتھ سختی سے نبٹنے کی کوشش کی گئی تو کوئی نیا سانحہ جنم لے سکتا ہے کیونکہ اس حقوق سے محروم عوام کی پشت پر اب سیاسی جماعتیں ووٹ سمیٹنے کے لیے کھڑی ہوں گی اور جلد انتخابات کی آڑ میں وہ ان عوام کو چڑکوں پر ہی دیکھنا چاہیں گے تاکہ نگران حکومت کو لانے والے اتنے مجبور ہوجائیں کہ جلد سے جلد وہ انتخابات کی تاریخ دے دیں مگر ایسا ہوتانظر نہیں آرہا –