جب سے یہ نگران حکومت آئی ہے -ملک کے ادر ہیجانی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اس نے آتے ہی پٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا اور اب بجلی کے وہ بل بھیج دیے جس کے بارے میں عوام نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا اس پر سوئی ہوئی قوم کا صبر بھی جواب دے گیا اور وہ سڑکوں پر نکل آئی جس سے ملک بھر میں ایک ہنگامہ برپا ہوگیا اور مہنگائی کی ستائی عوام نے بل جلانے اور جمع نہ کروانے کی دھمکی دے دی اس پر نگران کابینہ نے عوام کو تو کوئی ریلیف نہ دیا البتہ سرکاری ملازمین کے بجلی کے فری یونٹس ختم کرنے کی خوشخبری عوام کو سنادی مگر یہ مال مفت کھانے والوں کو کہاں ہضم ہونا تھا اب ان سرکاری ملازمین نے بھی حکومت کو دھمکی دے دی کہ اگر ہماری یہ مراعات ختم کیں تو ہم شہروں کی بجلی ہی بند کردیں گے –

 

 

گیپگو افسران نے فری یونٹس ختم کرنے کا فیصلہ واپس نہ لینے پر بجلی بند کرنے کی دھمکی دیدی۔ گیپگو افسران نے فری یونٹس ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کیخلاف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی،مظاہرین کا کہناتھا کہ حکومت نے فری یونٹس ختم کرنے کا فیصلہ واپس نہ لیا تو بجلی بند کر یں گے، گیپگو افسران کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے غلط فیصلوں سے بجلی مہنگی ہوئی، فری یونٹس لینا گیپگو افسران کا استحقاق ہے،فری یونٹس افسران کی تنخواہ پیکج کا حصہ ہے۔یہ فرق ہے بے وقوف قوم اور سمجھدار سرکاری ملازمین میں کہ اس قوم نے احتجاج کے لیے 16 ماہ لگادیے اور وہ جن کی لاکھوں روپے تنخواہ ہے اگلے ہی روز مظاہروں کے لیے دفاتر سے باہر آگئے -اپنے حقوق کے لیے نکلنا چاہیے چاہے وہ عوام ہو یا سرکاری ملازم –