یوں تو پاکستان میں گزشتہ 15 مہینوں میں ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے مگر جو چیز پاکستانی شہریوں کو سب سے زیادہ پریشان کیے ہوئے ہے وہ بجلی کے بل ہیں بجلی کے بلوں نے عوام کے ہوش اڑادیے ہیں -اور ان کے سوئے ہوئے صبر کا پیمانہ لبریز کردیا ہے -اب عوام یہ سوچنے پر مجبور ہورہی ہے کہ اس کا واحد ھل یہی ہے کہ بجلی کے بل ادا ہی نہ کیے جائیں چاہے ان کے گھروں کی بجلی ہی کیوں نہ کٹ جائے -کراچی میں بھی آج تاجروں نے بازار میں میٹر اتارنے کے لیے آنے والے واپڈا اہل کاروں کو پکڑ لیا اور ان پر تشدد کیا -مگر آزاد کشمیر میں تو لوگوں کی ای کژثیر تعداد نے حکومت کے ساتھ ٹکر لینے کا فیصلہ کرلیا –
آزاد کشمیر کے شہر راولاکوٹ میں شہریوں نے بجلی نرخوں میں اضافے اورلوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا، اس دوران شہریوں نے ہزاروں بل نذرآتش کردیئے۔

 

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اور کشمیر میں گلگت بلتستان کی طرز پر بجلی کا ٹیرف مقرر کیا جائے، مظاہرین کے مطابق پیٹرول سمیت تمام اشیا کی قیمتوں میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے، مہنگائی کے طوفان سے نمٹنے کیلئے عوام کو نکلنا ہوگا اور اگر مہنگائی کم نہ ہوئی تو روزانہ احتجاج کرینگے۔بجلی کے بلوں میں جو اضافہ ان 15 ماہ میں کیا گیا ہے اتنا اضافہ تو کسی بھی ماضی کے دور حکومت میں نہیں ہوا تھا -پہلے جتنے بل ائیر کنڈینر استعلال کرنے کے بعد آتے تھے اب پنکھے چلانے والوں کے آرہے ہیں اور لوگ اب ایک کمرے تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں –