کل صدر مملکت نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس پر پورے ملک میں تہلکہ مچ گیا تھا -صدر مملکت نے اس ٹویٹ میں یہ بیان دیا تھا کہ ان کے ماتحت صدارتی عملہ ان کے احکامات پر عمل نہیں کررہا ان کا کہنا تھا کہ میں اس معاملے کو خود حل کروں گا اور آج انھوں نے اس پر پہلا ایکشن لے لیا ہے –
صدر مملکت عارف علوی نے اپنے سیکرٹری وقار احمد کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کر دی۔

 

 

تفصیلات کے مطابق ایوان صدر کی جانب سے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو خط ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صدر کو سیکرٹری وقار احمد کی مزید خدمات درکار نہیں ، ان کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کی جاتی ہیں۔ صدر مملکت اپنے سٹاف سے ناخوش ہیں کل انھوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ان کے سٹاف نے ان کی کمانڈ اور خواہشات کو مجروح کیا ہے ۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ گریڈ 22 کی افسر مس حمیرا احمد کو صدر مملکت کا سیکرٹری تعینات کیا جائے۔صدر مملکت نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹ میں حلف دے کر کہا تھا کہ میں نے آفیشل سیکرٹس ترمیمی بل 2023 اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023 پر دستخط نہیں کیے کیونکہ میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا۔ میں نے اپنے عملے سے کہا کہ وہ بغیر دستخط شدہ بلوں کو مقررہ وقت کے اندر واپس کر دیں تاکہ انہیں غیر مؤثر بنایا جا سکے۔ میں نے ان سے کئی بار تصدیق کی کہ آیا وہ واپس جا چکے ہیں اور مجھے یقین دلایا گیا کہ وہ جا چکے ہیں۔ تاہم مجھے آج پتہ چلا کہ میرا عملہ میری مرضی اور حکم کے خلاف گیا۔ اللہ سب جانتا ہے، وہ انشاء اللہ معاف کر دے گا۔ لیکن میں ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جو اس سے متاثر ہوں گے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ صدر مملکت کے اس خط کا کیا جواب آتا ہے اور اب یہ معاملہ کہاں جاکر ٹھرتا ہے –