آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت عدالت نے سائفر گمشدگی سے متعلق کیس میں ایف آئی اے کی شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر محفوظ فیصلہ سنا دیا،جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا۔عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست قبول کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا 4 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا
شاہ محمود قریشی کا چودہ روزہ ریمانڈ منظور، ایف آئی اے کے حوالے،عدالت نے محفوظ فیصلہ سنادیا
تفصیلات کے مطابق وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کو ڈیوٹی مجسٹریٹ احتشام عالم کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے میڈیا اور غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے نکال دیا… pic.twitter.com/W24XiRffKY
— BOLO PAKISTAN (@BOLOPakistann) August 21, 2023
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی ، اس دوران جج نے غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا ،شاہ محمود قریشی کو بھی کمرہ عدالت پہنچا دیا گیا، ایف آئی اے اور شاہ محمود قریشی کی لیگل ٹیم کو کمرہ عدالت جانے کی اجازت دی گئی ، کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری کمرہ عدالت کے باہر موجود رہی ،آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں کیس کی سماعت ان کیمرہ ہو ئی۔وکیل ایف آئی اے نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی، وکیل ایف آئی اے نے کہاکہ سائفر سے متعلق دستاویزات کی برآمدگی کیلئے جسمانی ریمانڈ درکار ہے، شعیب شاہین نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کردی۔عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ کرلیا تھا۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شاہ محمود قریشی کو 4روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ۔