جب آپ پولیس کو یہ کہہ دیں کہہ جو جی میں آئے کرو تو پھر اس کے سنگین نتائج سامنے آتے ہیں -لاہور میں پولیس والے نہ اشاروں پر رکتے ہیں نہ ہیلمٹ پہنتے ہیں اور ون وے کی خلاف ورزی تو اس سے بھی زیادہ معمول کی بات ہےکیونکہ قانون ان کے پاؤں کی جوتی ہے -مگر شہریوں کے لیے قانون کی پاسداری لازمی ہے – تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے کہ ٹریفک وارڈن موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ نہ پہننے پر شہریوں کا تو چالان پر چالان کررہے ہیں مگر جتنے پولیس والے وہاں سے گزرتے ہیں انہیں نہ روکتے ہیں نہ ہی ان کا چالان ہوتا ہے

 

ایسے میں میں ایک پولیس والا شراب کے نشے میں دھت ہو کر موٹر سائیکل پر وہاں سے گزرتا ہے ایک صحافی جب اس کو رکنے کا کہتا ہے تو وہ اسی صحافی کو گالیاں دینی شروع کردیتا ہے جبکہ صحافی جب آئی جی پولیس کو نوٹس لینے کا کہتاہے تو وہ شرابی پولیس اہلکار آئی جی اور پنجاب پولیس کانام لے کر بھی گالیاں دینا شروع کر دیتاہے ۔اور جب صحافی اس کو کہتا ہے کہ تمہاری موٹر سائیکل کی دونوں نمبر پلیٹس بھی غائب ہیں تو وہ ان صحافیوں پر مکے برسادیتا ہے –
-ایسے میں وہاں ایک صحافی کیمرہ لےکر پہنچ جاتا ہے جبکہ یہ باوردی پولیس اہلکار جس نے اپنی نیم پلیٹ بھی نہیں لگائی اور بدمعاشی کی حد یہ ہے کہ موٹر سائیکل پر نا نمبر پلیٹ ہے نہ اس شخص نے ہیلمٹ پہن رکھا ہے ، ٹریفک وارڈن اس پولیس اہلکار کو روکنے اور چالان کرنے کی بجائے وہاں کھڑا تماشا دیکھ رہاہے ، جب صحافی ٹریفک وارڈن کو چالان کرنے کا کہتا ہے تو وہ وہاں سے آگے پیچھے ہو جا تاہے ۔مگر جب اس طرح کی فوٹجز دنیا بھر میں جاتی ہیں تو شرمندگی پاکستان اور پاکستانیوں کو اٹھا نا پڑتی ہے –