پاکستان کی ضرورت تمام ممالک کو رہتی ہے کیونکہ پاکستان کا بارڈر دنیا کے اہم ترین ممالک ( چین ،بھارت ،ایران اور افغانستان شامل ہیں ) کے ساتھ لگتا ہے اور پاکستان ایٹمی قوت ہونے کے سبب بھی دنیا میں خاص اہمیت کا حامل ہے اسی لیے دنیا کسی طور بھی پاکستان میں سیاسی عدم استحکام بداشت نہیں کرسکتی -یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے ممالک جو پاکستان کے خیر خواہ ہیں وہ پاکستان مین سیاسی اور معاشی استحکام چاہتے ہیں -پاکستان کے یہ دوست ممالک ایک سال سے ہمارے سیاستدانوں کو اور مقتدر حلقوں کو سیاسی سورتحال میں بہتری لانے کا مشورہ دے رہے تھے مگر سیاست دان ان کی بات سن ہی نہیں رہے تھے مگر اب معاشی حالات نے ان سب کو ایک بند گلی میں لاکھڑا کیا ہے اور اب آئی ایم ایف حکام نے سیاسی جماعتوں سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اب لگتا ہے کہ ملک نئے انتخابات کی جانب جائے گا –

 

نجی ٹی وی چینل کے مطابق نمائندہ آئی ایم ایف نے کہاکہ آئی ایم ایف وفد پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ملاقاتیں کرے گا، آئی ایم ایف وفد ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گا،تاکہ نئے آئی ایم ایف پروگرام کیلئے یقین دہانیوں پر عملدرآمد کیلئے حمایت طلب کی جاسکے ۔

 

 

ایستھرپاریز کاکہناتھا کہ ملاقات کا مقصدقومی انتخابات کے قریب کلیدی مقاصد اور پالیسیوں پر حمایت حاصل کی جاسکے،آنے والے دنوں میں آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ پاکستان کیلئے نئے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر غور کرے گا۔یاد رہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے چند ماہ میں 3 ارب دالر کی امداد 3 اقساط میں ملنی ہے -اور چین سعودی عرب اور یواے ای نے بھی پاکستان کی انداد کو آئی ایم ایف سے مشروط کیا ہے اس لیے اب پاکستان کو بدترین معاشی صورتحال کے سبب آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر ہر حال میں عمل کرنا پڑے گا –