عمران خان کی خاطر کھڑے ہونے والے افراد کی قربانیاں رنگ لے آئیں -کپتان پر جان نثار کرنے والوں کے لیے آج عدالتوں سے بڑی خوشخبری آگئی کہ عمران خان کو اب گرفتار نہیں کیا جائے گا -ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ پیر تک کسی بھی مقدمے میں عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ جس مقدمے کا علم نہ ہو اس میں بھی گرفتار نہ کیا جائے۔

آج عمران خان کا سارا دن عدالت میں ہی گزرا -تمام قوم کے لیے بھی یہ انتہائی پریشانی کا دن تھا -انٹرنیٹ بند ہونے سے بھی پورے پاکستان کی دنیا بھر میں بدنامی ہورہی ہے اب بتایاگیا ہے کہ انٹرنیٹ مذید 3 دن بند رہے گا -حکومت ملک میں ایمرجنسی لگانے پر بھی غور کررہی ہے مگر اس سے ایک مرتبہ پھر ملک میں انتشار پیدا ہوگا –
آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں دو ہفتوں کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کرلی جب کہ عدالت نے 17 مئی تک سابق وزیراعظم کو کسی نئے مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے باعث عدالت کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔اس کے بعد عمران خان کو تمام مقدمات میں بھی ضمانت دے دی گئی اور اب اس بات کا امکان پیدا ہوگیا ہے کہ عمران خان کو رہائی مل جائے گی تاہم ابھی اس بات کا معلوم نہیں ہوسکا کہ عمران خان بنی گالہ جائیں گے یا زمان پارک پہنچیں گے – اس پر اب پی ڈی ایم کا ری ایکشن بھی سامنے آگیا ہے –
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا۔پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ مجرم کو تحفظ دے رہی ہے۔ عدالت نے غبن اور غبن کرنے والےکی حوصلہ افزائی کی، عدالت دہشت گردی کو تحفظ دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، سپریم کورٹ کے باہر بہت بڑا دھرنا دیا جائے گا، آرام سے گھی نہیں نکلے گا تو انگلی ٹیڑھی کی جائے گی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی نے ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی تو ڈنڈے اور مکے سے جواب دیا جائے گا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت 14 مئی کے بعد الیکشن کے حوالے سے کیا ایکشن لیتی ہے –