حامد میر کے جنرل باجوہ کے بارے میں حیران کن بیانات کے بعد عمران خان پر دباؤ بڑھنے لگا ہے کیونکہ صحافی جانتے ہیں کہ ملک کے وزیراعظم کو علم ہوتا ہے کہ ان کی فوج کے پاس وسائل کی صورتحال کیا ہے -اس پر آج پھر سوال کیا گیا تو خان نے کہا جنرل باجوہ نے کئی بریفنگ میں کہا ٹینکوں میں تیل نہیں، میں حیران تھا یہ کس قسم کا آرمی چیف ہے جو یہ بات کرتا ہے۔
�پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے افغان حکومت سے کہا تھا ٹی ٹی پی کو واپس بھیجیں، ہمارے مذاکرات ٹی ٹی پی نہیں بلکہ نئی افغان حکومت سے ہوئے تھے، ٹی ٹی پی وہاں سے آپریٹ کر رہی تھی ، ہم نے کہا ان لوگوں کو واپس بھیجیں، پی ڈی ایم حکومت نے آکر پھر کسی چیز کی پرواہ نہیں کی –
ہمارےمذاکرات ٹی ٹی پی سے نہیں نئی افغان حکومت سے ہوئے تھے کیونکہ ٹی ٹی پی افغانستان سے آپریٹ ہورہی تھی،ان مذاکرات میں آرمی چیف باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی تھے،عمران خان#ImranKhan#GenBajwa#DGISI @ImranKhanPTIhttps://t.co/XGHDq9n9aw pic.twitter.com/b0NTfAjYaD
— Siasat.pk (@siasatpk) May 4, 2023
عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران دوبارہ حکومت میں آکر کرپٹ فوجی افسران کے خلاف کاروائی سے متعلق سوال پر عمران خان نے جواب دیا ہم نے کہا ہے رول آف لا کے مطابق کاروائی ہوگی۔اپنی حکومت میں طالبان سے مذکرات کی پالیسی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان حکومت سے مذاکرات جاری تھے کہ ٹی ٹی پی والوں کو کیسے واپس بھیجنا ہے، اس دوران ہماری حکومت ختم ہو گئی، عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاعات مل رہی تھیں کہ طالبان اپنی منصوبہ بندی کررہے ہیں اسی لیے ہم نے اداروں کو محمود خان کے ذریعے وقت پر بتادیا تھا کہ طالبان واپس آرہے ہیں ۔