پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے شدید بارشوں اور غذائی قلت کے خدشے کی تفصیلات پاکستانی عوام کے ساتھ شیئر کر دیں ۔ سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ ہم گزشتہ سال کی بارشوں اور سیلابی تباہ کاریوں کے بعد بحالی کے مرحلے میں ہیں، ہمیں شدید ماحولیاتی واقعات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا ہوگا، 5 مئی تک جاری بارشوں پر محکمہ موسمیات اور این ڈی ایم اے نے خدشے کا اظہار کیا ہے۔ تیار فصلوں، حال ہی میں کاٹی گئی فصلوں اور بوئی فصل کو نقصان ہو سکتا ہے ۔

 

 

 

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان شدید بارشوں کے خطرے سے دو چار 20 ممالک میں شامل ہے۔گلوبل انفارمیشن اینڈ ارلی وارننگ سسٹم کی رپورٹ میں پاکستان شامل ہے، ہم ان 20 ممالک میں سے ہیں جہاں معمول سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔رواں سال جون میں ال نینو سمندری رجحان کی واپسی کی پیش گوئی ہماری مقامی پیشگوئیوں سے ملتی جلتی ہے، ال نینو سمندری رجحان کی واپسی سے دنیا بھر میں شدید ماحولیاتی واقعات پیش آ سکتے ہیں۔ معمول سے زیادہ بارشیں، سیلاب، خشک سالی اور غذائی قلت کے خطرات بھی شامل ہیں ۔یاد رہے کہ کہ گزشتہ سال بھی پاکستان بھر میں غیر متوقع بارشوں سے بہت زیادہ تباہی ہوئی تھی –