پاکستان میں مردار جانوروں کے گوشت کی سپلائی کا مکروہ دھندا جاری ہے -ہوٹلوں پر ان مردار مرغیوں کا گوشت سپلائی کیا جارہا ہے اور عوام بھاری قیمت دے کر بھی حلال گوشت سے محروم ہے -آج بھی پشاور میں ہوٹلوں کو مُردہ مرغیاں سپلائی کرنیوالا گروہ پکڑا گیا، جن کے قبضے سے 1900 مردار مرغیاں لے کر تلف کر دی گئیں۔
محکمہ خوراک نے پشاور میں کارروائی کے دوران مری مُرغیاں سپلائی کرنیوالا پورا نیٹ ورک قابو کر لیا، ہوٹلوں میں مرغیاں لے جانے والے ملزم کے قبضے سے 1900 مری مرغیاں پکڑی گئیں۔ یہ حرام گوشت صرف پشاور میں ہی نہیں بلکہ پاکستان بھر میں ہوٹلوں کو سپلائی کیا جارہا ہے –

 

ہوٹلوں میں چکن کا ذائقہ مختلف کیوں ہوتا ہے سے متعلق محکمہ خوراک خیبرپختونخوا کی جانب سے بتایا گیا کہ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ بہت سے ہوٹلوں کو مردہ مرغیاں سپلائی کی جاتی تھیں، مزید مرغیاں برآمد کرنے کیلئے گوداموں پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ً مردہ مرغی کو ٹھنڈی مرغی اسی لیے کہتے ہیں کہ جب آپ اس کے گوشت کو ہاتھ لگائیں گے تو وہ ٹھنڈا بھی ہوگا اور اکڑا ہوا بھی – اس کے ساتھ ساتھ اس کے جسم اور گردن پر خون بھی نظر نہیں آئے گا -جبکہ ذبح کیا جانور نرم بھی ہوگا اور گرم بھی اس لیے جب بھی گوشت لینے لگیں تو مرغی کو ہاتھ لگا کردیکھیں اگرٹھنڈی ہو تو دکاندار کہے کہ ابھی کچھ دیر پہلے ذبح کی ہے تو ہرگز نہ خریدیں تو اپنے سامنے ذبح کروائیں اور پھر گوشت خریدیں