پاکستان کا آئین سپریم کورٹ کے فیصلوں کو مسترد کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا اور جو ایسا کرتا ہے وہ غداری کا مرتکب کہلاتا ہے -اب موجودہ حکومت یہ حماقت کربیٹھی ہے جس پر تحریک انصاف کے پاس ان کو قابو کرنے کا ایک نادر موقع ہاتھ آگیا ہے -پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرنے والے وزرا ء کے خلاف بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ۔ اس پر پارٹی میں مشاورت کے بعد کیا فیصلہ ہوا فوادچودھری نے میڈیا کو بتایا کہ کل وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کیا، سپریم کورٹ فیصلے کو مسترد کرنے کا مطلب آئین سے بغاوت کرنا ہے ۔
فواد چوہدری کی لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو
سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی جماعت کی نہں بلکہ پاکستان کی جیت ہے
ہر اس شخص کی جیت ہے جو آئین پر یقین رکھتا ہے
سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرنے کا مطلب آئین سے انحراف کرنا ہے
جن وزراء نے کابینہ کے فیصلے میں حصہ لیا انکے خلاف… pic.twitter.com/YEvppLh5Q9
— The Pakistan Daily (@ThePakDaily) April 5, 2023
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ وزراخود کو آج رات تک اعلامیہ سے الگ نہیں کرتے تو ریفرنس بھیجوائیں گے ،ان کاکہناتھا کہ ان وزرا کی تفصیل مانگی ہے جنہوں نے کل کابینہ اجلاس میں شرکت کی ۔فوادچودھری نے کہاکہ آرٹیکل 63 اے کے تحت ڈی سیٹ کا ریفرنس بھجوایا جائے گا،ان وزرانے نظریہ پاکستان کے خلاف کام کیا، بیوقوفوں کو اتنا نہیں پتہ کسی فیصلے پر جج پر ریفرنس فائل نہیں کیا جاسکتا اور پھر صدر مملکت کی مرضی اور منشا کے بغیر جب تک 2 تہائی اکثریت نہ ہو کوئی قانون بھی نہیں بنایا جاسکتا -۔پی ٹی آئی رہنما نے پاکستانی قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کل کا فیصلہ ہر اس فرد کی جیت ہے جو آئین، قانون اور اداروںپر یقین رکھتا ہے، چیف جسٹس نے آئین اور دستور کا ساتھ دیا۔