اگر الیکشن کے لیے حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں � تو لاکھوں روپے تنخواہیں لینے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کاٹ لیں اور اس کا آغاز ججوں سے شروع کریں -اس سلسلے میں اگر عدالتی آرڈر کی ضرورت ہے تو سپریم کورٹ فیصلہ دے گی -پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات التوا ءکیس میں سیکرٹری خزانہ کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی جس میں بتایا گیا کہ حکومت کے پاس الیکشن کروانے کے پیسے نہیں – چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا تنخواہوں میں کمی نہیں کی جاسکتی؟ججز سے تنخواہیں کم کرنا کیوں شروع نہیں کرتے،قانونی رکاوٹ ہے تو عدالت ختم کردے گی۔
آئین میں بہت واضح ہے انتخابات 90 روز میں ہونے ہے –
وکلا کو سلام ہے جو آئین کی بالادستی کے لئے سپریم کورٹ کے سامنے موجود ہے- #StandingWithConstitution pic.twitter.com/FzPbPJbmwF
— PTI (@PTIofficial) April 3, 2023
سپریم کورٹ نے حکومتی سیاسی جماعتوں کے وکلاء کو سننے سے انکار کردیا
بینچ پر اعتماد نہیں ہے تو دلائل کیسے دے سکتے ہیں؟ جسٹس منیب اختر pic.twitter.com/dyqPDqRXzc
— Rubab Hayat (@shuglisam) April 3, 2023
نجی ٹی وی چینل “ایکسپریس نیوز” کے مطابق انتخابات التوا ءکیس میں دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا یہ رپورٹ بھی حساس ہے؟اٹارنی جنرل نے کہاکہ سیکرٹری خزانہ کی رپورٹ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے تناظر میں ہے،سیکرٹری خزانہ طبیعت ناساز ہونے کے باعث پیش نہیں ہو سکے ،ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ عامر محمود عدالت میں پیش ہوئے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام اپنی جگہ اہمیت کا حامل ہے،کرنٹ اکاﺅنٹ اورمالی خسارہ کم کیا جا رہا ہوگا،آمدن بڑھا کر اور اخراجات کم کرکے خسارہ کم کیا جاسکتا ہے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کون سا ترقیاتی منصوبہ 20 ارب روپے سے کم ہے؟درخواست گزار کے مطابق ارکان کو 170 ارب روپے کا فنڈ دیا جا رہا ہے، اٹارنی جنرل نے کہا یہ اکتوبر2022 کی بات ہے۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کوئی ایسی واضح دلیل نہیں دی گئی جس کے سبب الیکشن میں تاریخ کی جائے -تمام دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل سنایا جائے گا –