نواز شریف کے قریبی ساتھی ناصر بٹ پاکستان آنے کے بعد نئی مشکل میں پھنس گیے ہیں -ان پر ارشد شریف کے سانحے کے حوالے سے بھی انگلیاں اٹھائی گئیں ہیں -ان پر اس سے قبل بھی کئی مجرمانہ سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام تھا – آج ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ناصر بٹ کی تہرے قتل کیس میں ضمانت خارج کردی جس کی وجہ سے ان کی گرفتاری کا خدشہ کافی حد تک بڑھ گیا ہے ۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ناصر بٹ کی تہرے قتل کیس میں ضمانت خارج کر دی گئی۔https://t.co/lAMEdwqzgE#DailyJang pic.twitter.com/ti4mriYvqY
— Daily Jang (@jang_akhbar) April 3, 2023
راولپنڈی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں تین افراد کے قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل انجم نے کی۔ عدالت نے نواز شریف کے قریبی ساتھی ناصربٹ کی عدم پیروی اور عدم حاضری کی بنا پر ضمانت خارج کی ۔
ناصر بٹ کیخلاف 15 اکتوبر 1996میں تہرے قتل کامقدمہ تھانہ صادق آبادمیں درج کیا گیا تھا – اس واقعے کے بعد ملزم ناصر بٹ نے انگلینڈ میں سکونت اختیار کرلی تھی ۔ناصر بٹ کےاس سےقبل ریڈ وارنٹ بھی جاری کئے گئے تھے تاہم ملزم ناصر بٹ کی ضمانت قبل از گرفتاری 3 اپریل تک منظور ہوچکی تھی۔
گذشتہ ماہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی ناصر بٹ لندن میں جلا وطنی ختم کر کے پاکستان پہنچے تھے۔ناصر بٹ نے 30 اپریل کو ہونے والے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے حلقہ پی پی 16 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں۔مگر اب ان کا الیکشن میں جانے کا امکان بھی کھٹائی میں پڑ گیا ہے –