لاہور کے کامیاب جلسے سے بڑے بڑے ہل کر رہ گئے انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ اتنی بندشوں کے باوجود لوگ کیسے اتنی بڑی تعداد میں مینار پاکستان پہنچ گئے -اس پر یہی فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے ذریعے ایسا فیصلہ دے دیا جائے کہ عمران خان ناہل ہو گئے ہیں اسی لیے آج ایک اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں گرم جوش لہجے میں وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بس بہت ہو چکا، لاڈلے کو ملک سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دیں گے، اب قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ عمران نیازی کے دور میں ترقی کی ایک اینٹ بھی نہیں لگائی گئی، پاکستان کے وقار کو مجروح کیا گیا ، بد انتظامی نے ملک کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا، سائفر کو ہاتھ میں لے کر پوری ڈھٹائی سے قوم سے جھوٹ بولتا رہا۔ عمران خان نے لابنگ فرمز ہائر کی ہیں، اب ہمارے خلاف بیانات چلوائے جا رہے ہیں۔ فوج کے خلاف بیان بازی کی گئی۔ اس نےقوم کو تقسیم در تقسیم کر دیا۔ لاڈلے نے قانون و آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، خاتون جج کو دھمکیاں دیں ، یہ وہی لاڈلا ہے جس نے پارلیمنٹ کو گالی دی، آئی ایم ایف معاہدے کو تارتار کیا۔ اپنے دور اقتدار میں اپوزیشن کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا کر مقدمے قائم کئے۔قانون پر عملدرآمد کیلئے جانےوالوں پر پٹرول بم پھینکے گئے، اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے ہمیں ان معاملات پر ٹھوس لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ عمران خان کو پاکستان سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دیں گے۔
یہی الفاظ شہباز شریف زرداری کیلۓ بھی استعمال کرتا تھا۔ اب؟ https://t.co/Nlthj1LyGz
— Ihtisham Ul Haq (@iihtishamm) March 28, 2023
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنرل عاصم کی بطور آرمی چیف تقرری سو فیصد میرٹ پر کی، پی ٹی آئی کے ٹرولز لندن میں فوجی قیادت کے خلاف زبان استعمال کر رہے ہیں۔ دہشت گرد اس کے گھر دندناتے ہوئے پھر رہےہیں۔ یہ لاڈلہ کسی عدالت کے سامنے پیش ہونے کو تیار نہیں، لاڈلے کو ضمانتیں مل رہی ہیں ، ایک دن میں درجنوں ضمانتیں مل رہی ہیں یہ تو جنگل کا قانون ہے۔
ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ لاڈلے کو ریلیف ملنا ہے یا عوام کو، وزیراعظم شہباز شریفpic.twitter.com/ymBnc9ScWx
— Rana Sanaullah Khan (@PresPMLNPunjab) March 28, 2023
انہوں نے سوال اٹھایا کہ سیاست دانوں کے خلاف کیسز بنتے ہیں مگر یہ بھی تو بتاؤ کہ اب تک کتنے ججوں کو کرپشن پر نکالا گیا ۔ چیف جسٹس پاکستان آڈیو لیکس کا فرانزک کروائیں۔ ریاست کی خاطر ہم نے قومی مفاد کو مقدم رکھا اور اپنی سیاست کو داؤ پر لگا دیا۔اب عمران خان رات ساڑھے نو بجے شہباز شریف کے ان الزامات کا جواب دیں گے -بحرحال اس کا فیصلہ اب سپریم کورٹ کے ہی ہاتھ میں ہے وہی پاکستان کو اس بحران سے نکال سکتی ہے ورنہ جو حالات سیاستدان پیدا کررہے ہیں وہ معاملہ تو خانہ جنگی کی جانب جاتا ہی نظر آرہاہے –