پاکستان میں آجکل ویڈیو لیکس کا موسم ہے -بڑے بڑےسیاسی لوگوں کے ساتھ ساتھ عدلیہ کے ججز اور دوسری اہم شخصیات کی آڈیوز بھی لیک کی جارہی ہیں -اس پر پہلے میڈیا پھر اعتزاز احسن نے کھل کر تنقید کی اور اس عمل کو غیر قانونی اور شرمناک قرار دیا -آج اس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے بھی اہم ترین ریمارکس دیے – سی سی پی او غلام محمود کے تبادلے کیخلاف اپیل پرسماعت کے دوران چیف جسٹس معزز جج صاحبان سے متعلق آڈیوز اور ویڈیوز کی ریلیز پر سخت برہم ہو گئے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال آڈیو اور ویڈیو لیکس پر برہم#arynewsurdu https://t.co/D4MKSVblRi
— ARY News Urdu (@arynewsud) March 22, 2023
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اس کا تحفظ کرتے ہیں ، انھوں نے کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن کو کام کرنے دے -،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ غلام محمود ڈوگر کی جگہ نئے شخص پر اعتراض ہے تو وہ سامنے لائے جاسکتے ہیں، جیسے ہم کمیشن کو تحفظ دیتے ہیں ہمارے ادارے کو بھی تحفظ دیا جائے، روزانہ آڈیوز اور ویڈیوز سامنے آ رہی ہیں، ان آڈیوز اور ویڈیوز کی کیا کریڈیبیلٹی ہے؟ان آڈیوزویڈیوز کی کیاقانونی حیثیت ہے؟عدلیہ پر بے بنیاد قسم کے الزامات لگائے جا رہے ہیں ، عدالت تحمل اور برداشت سے کام لے رہی ہے۔انھوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اگر الیکشن کی شفافت پر سوال اٹھا تو سپریم کورٹ براہ راست مداخلت کرے گی -آج پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا ہے دیکھنا ہے کہ اس میں حکومت کیا اہم فیصلے کرتی ہے –