پشاور: خیبرپختونخوا کے اضلاع لکی مروت اور ٹانک میں مردم شماری ٹیموں پر حملوں میں پیر کو کم از کم دو پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔
پولیس کے مطابق لکی مروت میں صدر تھانے کی حدود پروالا گاؤں میں ٹیم مردم شماری کے ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مصروف تھی کہ نامعلوم مسلح افراد نے ڈیوٹی پر تعینات کانسٹیبل دل جان پر فائرنگ کردی۔
پولیس اہلکار دل جان کی نماز جنازہ پولیس لائن لکی مروت میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئی۔ مرحوم کی میت کو ڈیرہ اسماعیل خان میں ان کے آبائی گاؤں روانہ کر دیا گیا جہاں انہیں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔
نماز جنازہ میں ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) بنوں، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) لکی مروت، ڈپٹی کمشنر، ایس پی انویسٹی گیشن، پاک فوج کے افسران، ریسکیو 1122 کے اہلکاروں سمیت پولیس حکام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
آر پی او بنوں ریجن سید اشفاق انور نے شہید پولیس اہلکار کو خراج عقیدت پیش کیا اور سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، واقعہ میں ملوث شرپسندوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس طرح کے اقدامات ان کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
ادھر ٹانک میں گومل کے علاقے کوٹ اعظم میں ایک پولیس اہلکار خان نواب نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 8 افراد شدید زخمی ہو گئے۔
زخمیوں میں پولیس کانسٹیبل شاہ نواز اور اسلم خان، لیویز اہلکار بسم اللہ، فرنٹیئر کانسٹیبلری اہلکار عبداللہ اور ڈرائیور عید جان شامل ہیں۔
ٹانک کے علاقے کوٹ اعظم میں مردم شماری کے عملے کی سیکیورٹی کے لیے تعینات پولیس وین پر دہشت گردوں کے مسلح حملے میں پولیس اہلکار گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔
زخمی اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔ جنہیں طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔
لکی مروت میں مردم شماری ٹیم پر حملہ، دو پولیس اہلکار شہید
Leave a comment
Leave a comment