گزشتہ سال پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا تھا جب ایک امیر زادے ظاہر جعفر نے اپنی دوست نور مقدم کو بے دردی سے جان سے مار دیا تھا -اس پر سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہوگیا تھا اور نور مقدم کو انصاف دو ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا تھا اس پر اس ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ قائم کیا گیا تھا – اور اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے ملزم کو سزائے موت سنادی تھی – اس پر ظاہر جعفر نے ہائی کورٹ سےرجوع کیا تھا -آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے نور مقدم کو قتل کرنے کے جرم میں ظاہر جعفر کو سیشن کورٹ کی جانب سے سزائے موت سنائے جانے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس اعجاز اسحاق خان نے اپیل پر فیصلہ سنایا۔ سیشن کورٹ نے ملزم ظاہر جعفر کو ریپ کے جرم میں 25 سال قید کی سزا سنائی تھی جسے ہائیکورٹ نے سزائے موت تبدیل کر دیا ہےجبکہ شریک مجرم محمد افتخار اور جان محمد کی سزاکے خلاف اپیلیں بھی خارج کر دی گئیں۔