گزشتہ روزپنجاب یونیورسٹی کے لاءکالج میں پیش آیا جب پاکستان کی ایک یونیورسٹی میں موجود ہندو 25 سے 30 طلبہ ہولی کا تہوار منانے کیلئے جمع تھے تو اسلامی جمعیت طلباءکے کارکنوں نے انہیں تقریبات منانے سے روک دیا، جس پر طلباء میں جھگڑا ہو گیا جس کے نتیجے میں 15 ہندو طلباء زخمی ہو گئے ۔اس پر اب پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر کا ردعمل سامنے آگیا ہے -سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں ہندو طلبا کی ہولی کی تقریب پر حملہ قابل مذمت ہے۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کا حملہ افسوسناک اور اُن کی شدت پسندانہ تربیت کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان صرف مسلمانوں کا ہے اور یہاں بسنے والی اقلیتوں کے حقوق نہیں؟
پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ IJT کی جانب سے ہولی کی تقریب پر حملہ قابل مذمت ہے۔ حکومت اس حملے کا نوٹس لے۔ #punjabuniversity #Holi2023 #PunjabPolice pic.twitter.com/w8U6DzU7zS
— محمد اویس شیخ (@owaishere404) March 7, 2023
ہولی کا تہوار منانے والے ہندو طلباء پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں
پنجاب یونیورسٹی لاہور میں ہولی کی تقریب پر حملہ اور شرکاء پر تشدد افسوسناک ہے
معاشرے کے اندر بڑھتی مذہبی عدم برداشت انتہائی خطرناک ہے pic.twitter.com/06HYht53r9
— Syed Hassan Murtaza (@S_HassanMurtaza) March 7, 2023
مصطفیٰ نوازکھوکھر نے کہا کہ پھر کہتے ہیں دنیا ہمیں شدت پسند کیوں کہتی ہے۔ دریں اثنا پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق کل مقررہ جگہ سے ہٹ کر ہولی منانے پر جھگڑا ہوا تھا۔ جماعت اسلامی کے طلبہ کے اس جارحانہ طرز عمل پر پوری دنیامیں پاکستان کا امیج بری طرح مجروح ہوگا اور بھارتی میڈیا بھی اس مسئلے کو بہت اچھا لے گا –