گوجرانوالہ: گوجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے منگل کو وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی ذاتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی اور جان کو دھمکیاں دینے والے کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
اے ٹی سی کے جج رانا زاہد اقبال خان نے گزشتہ سال اگست میں ثناء اللہ کے خلاف درج دہشت گردی کے مقدمے کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران اے ٹی سی کے جج نے ثناء اللہ کا استثنیٰ مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ انہوں نے پولیس کو رانا کو گرفتار کرکے 28 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔
رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری! گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم#ARYNews #BreakingNews
Watch LIVE streaming of ARY News
YouTube: https://t.co/F1E4n0LQ0Z
Website: https://t.co/UOVo32N33F pic.twitter.com/VOWKbdC54Y
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) March 7, 2023
وارنٹ گرفتاری مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما کے خلاف انڈسٹریل پولیس اسٹیشن میں اگست 2022 میں مسلم لیگ (ق) کے رہنما شہباز اسلم کی شکایت پر چیف سیکریٹری پنجاب اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر درج مقدمے میں جاری کیے گئے تھے۔
ایف آئی آر
25 اگست کو وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ کے خلاف گجرات کے انڈسٹریل ایریا تھانے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی۔
ایف آئی آر عام شہری شہکاز اسلم کی شکایت پر درج کی گئی۔
ایف آئی آر کے مواد کے مطابق ثناء اللہ نے 2021 میں معزز عدلیہ اور سرکاری افسران کو کھلم کھلا نشانہ بنایا۔
ایف آئی آر کے مطابق ثناء اللہ نے 2021 میں معزز عدلیہ اور سرکاری افسران کو کھلم کھلا نشانہ بنایا۔