لاہور: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ملک کی بہتری کے لیے سی او ایس جنرل سید عاصم منیر سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ زمان پارک میں رہائش گاہ پر سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ کسی کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور وہ اسٹیبلشمنٹ سے نہیں لڑ رہے لیکن اگر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو وہ کچھ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے اپنے سیاسی حریفوں کو چیلنج کیا کہ وہ اپنے اور ان کی اہلیہ کے خلاف کرپشن کا ایک بھی الزام ثابت کریں۔ انہوں نے آرمی چیف سے کہا کہ وہ ان کے خلاف کرپشن کا کوئی کیس تلاش کریں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ قمر جاوید باجوہ نے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے اور انہیں کورٹ مارشل کا سامنا کرنا چاہیے۔ خان نے کہا کہ محمد بن سلمان اب بھی ان سے رابطے میں ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اپنی جان کو لاحق خطرات کے حوالے سے ویڈیو پیغام ریکارڈ کرایا ہے جو بیرون ملک میں موجود ہے۔ ایک سوال کے جواب میں خان نے کہا کہ انہوں نے رات 12 بجے طیارے کے ذریعے اسلام آباد نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے بلوچستان منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے انہیں سلاخوں کے پیچھے بھیجا تو پی ٹی آئی کا ووٹ بینک مزید بڑھے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کے حوالے سے پی ٹی آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ خواتین ارکان اسمبلی بھی وزیراعلیٰ بننا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حریف پرویز الٰہی پر تحریک انصاف سے علیحدگی کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے تمام حربے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پرویز الٰہی سے وفاداری کا مظاہرہ کرنا ہو گا اور وہ کسی سے بے وفائی نہیں کر سکتے۔ عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات ایک ساتھ ہونے سے وسائل بچ جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امپائرز کی موجودگی کے باوجود پی ٹی آئی الیکشن جیتے گی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔