انڈونیشیا کے دارالحکومت میں ایک سرکاری ایندھن ذخیرہ کرنے والے ڈپو میں زبردست آگ لگنے سے کم از کم 17 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ آتشزدگی نے کئی مکانات کو جلا دیا، لوگ خوف و ہراس میں بھاگ گئے اور شمالی جکارتہ میں انرجی فرم پرٹامینا کے زیر انتظام ڈپو کے قریب رہائشی علاقوں کو خالی کرنے پر مجبور کر دیا۔
جکارتہ کے فائر اینڈ ریسکیو ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ جمعہ کو لگنے والی آگ میں 17 افراد ہلاک ہوئے، جس میں کم از کم 50 زخمی ہوئے۔
Image Source: Times Now
محکمہ کے سربراہ ستاریادی گناوان نے اے ایف پی کو بتایا کہ آگ لگنے کے بعد ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں سے کئی شدید جھلس گئے۔
آرمی چیف آف سٹاف ڈوڈنگ عبدالچمن نے صحافیوں کو بتایا کہ آگ لگنے کے کئی گھنٹے بعد بجھا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آگ پہلے ہی بجھ چکی ہے۔
گناوان نے کہا کہ فائر فائٹرز آگ کے علاقے کو قابو میں لانے کے بعد اسے “ٹھنڈا کرنے” پر کام کر رہے ہیں۔
مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے (1300 جی ایم ٹی ) کے بعد لگنے والی آگ کی وجہ واضح نہیں ہو سکی۔
فوجی سربراہ عبدالرحمن اور پرتامینا نے کہا کہ وہ اس کی وجہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
کمپنی نے ایک بیان میں کہا، “پرٹامینا آگ پر قابو پانے اور کارکنوں اور قریبی رہائشیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے پر مرکوز ہے۔”
آئل اینڈ گیس فرم کے چیف ایگزیکٹیو نکی ودیاوتی نے کہا کہ وہ “مکمل داخلی جائزہ لے گی… ایسے ہی کسی واقعے کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے۔”
انہوں نے کہا کہ ملک کی ایندھن کی سپلائی میں خلل نہیں پڑا ہے، جو کہ قریب ترین دستیاب ٹرمینلز سے بیک اپ سپلائی کے ذریعے محفوظ ہے۔