حکومت نے عوام پر 170 ارب روپے کے مزید ٹیکس لگانے کی منظوری کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا تو حکومت کے اتحادی پر اس فیصلے پر ناراض دکھائی دیے -کل تحریک انصاف کے منحرف رکن نے حکومت کو ووٹ دینے سے صاف انکار کیا اور آج اے این پی نے پی اعلان کردیا کہ وہ اس بل کی حمایت نہیں کریں گے -حکومتی اتحادی جماعت اے این پی نے منی بجٹ کی حمایت کرنے سے انکار کردیا۔
اے این پی کے سینیٹر حاجی ہدایت اللہ نے اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کے منی بجٹ کی حمایت نہیں کرتے، غلط پالیسیوں اور کرپشن کی وجہ سے ان مسائل کا سامنا کررہے ہیں، اشیا خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا،دوائیاں مہنگی ہو گئیں، کوئی خرید نہیں سکتا،گھر بنانے کا خواب بھی نکل گیا ہے۔ انھوں نے حکومت کی غیر سنجیدگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزرا کی ساری کرسیاں خالی ہوں تو دل خفا ہوتا ہے ، ہمیں اپنے اخراجات کو کنٹرول کرناہوگا، کابینہ میں کمی کرنا ہو گی مگر ہم ہر دوسرے دن فوج پر فوج بھرتی کررہے ہیں ۔یاد رہے کہ شہباز شریف کی کابینہ کی تعداد 85 تک پہنچ گئی ہے جو ایک ریکارڈ ہے -ان میں سے 30 سے زیادہ ایسے وزیر اور مشیر ہیں جن کے پاس کوئی محکمہ ہی نہیں ہے –